سیاستدان اورگاوں کاچور

پاکستان کےموجودہ سیاسی حالات پرغوروفکرکےگھوڑےدوڑاتےدوڑاتےمیں فی الحال اس نتیجےپرپہنچاہوں کہ کوئلوں کی دلالی میں توانسان کےفقط ہاتھ کالےہوتےہیں لیکن وطن عزیزمیں سیاست وہ دھندہ ہےجس میں بھلےآپ کےکرتوت کالےہوں نہ ہوں، آپ کامنہ ضرورکالاہوسکتاہے ۔ گاوں دیہات میں آج بھی جب کوئی شخص چوری کرتاپکڑاجائےتواس کی ٹنڈ(سرکےبال کاٹ کر)کرکےگدھےپربٹھاکرپورےگاوں کی سیرکروائی جاتی ہے۔ ذراسوچئے،اس سےزیادہ کسی شخص کی کیاتضحیک ہوگی ؟ لیکن مجھ سےپوچھیں تویہ کچھ بھی نہیں ۔ وطن عزیزمیں سیاست وہ دشت ہےجس کی سیاحی کسی بھی وقت سیاہی بنکرآپکےچہرےہی نہیں پورےکردارکوداغداربناسکتی ہے،پھربھلےآپ بھلےمانس ہی کیوں نہ ہوں ۔ پھربھلےآپ چورہوں نہ ہوں ، کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ گاوں کےچورکاتماشہ توصرف گاوں والےہی دیکھتےہیں ،لیکن یہاں سیاست کے’’چور‘‘کاتماشہ پوری دنیادیکھتی ہے۔ ایسی تذلیل اورتضحیک کہ گاوں کاچوربھی دیکھ لےتوخودکوکوتوال سمجھناشروع کردے ۔ ذوالفقارعلی بھٹوناکردہ جرم میں پھانسی چڑھ گئے، محمدخان جونیجوضیاالحق کےغضب کانشانہ بن گئے،بینظیربھٹوکودہشتگردوں نےمارڈالاجبکہ نوازشریف آج بھی سیاست کےمیدان میں کھڑابدنامی کےکوڑےکھارہاہے ۔ باقی بچےعمران خان ، تودیکھیں ان کی باری کب آئی ہے؟ ویسےآئےگی ضرور ۔ موت کی طرح یہ بھی ٹلنےوالی نہیں ۔ تب تک فکرنہ فاقا،عیش کرکاکا ۔۔
یہ بھی پڑھیے ۔۔
Muhammad Zaheer
The author is a journalist. He is currently working for a news channel.
Muhammad Zaheer مزید تحریریں